رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انصار اللہ کے حملوں کے سد باب کے لئے امریکہ کی قیادت میں جو سمندری اتحاد بنایا گیا تھا وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہيں رہا ہے۔
امریکہ کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کی یہ رپورٹ جمعرات کو شائع کی گئ۔
اس رپورٹ میں انصار اللہ کو " بڑھتے خطرے " کے طور پر دکھایا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بحیرہ احمر میں انصار اللہ کے حملوں کی وجہ سے دنیا کی 30 بڑی انرجی اور جہازرانی کی کمپنیوں کو اپنا راستہ بدلنے پر مجبور ہونا پڑا۔
امریکہ کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں واضح طور پر کہا ہے کہ نومبر 2023 سے مارچ 2024 کے دوران انصار اللہ نے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں بحری جہازوں پر کم سے کم 43 حملے کئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ